Five Minutes. An inspirational story in URDU

ایک پارک دو  اشخاص ایک بنچ پر بیٹھے ہوئے تھے۔ دونوں ایک ہی عمر کے تھے اس لیے جلد ہی ایک دوسرے  کے آشنا ہو گئے۔ایک کا نام سلیم تھا  اور دوسرے کانام  کمال ۔ کمال نے  کچھ ہی دور کھیلتے ہوئے  اپنے بیٹے کی طرف اشارہ کرتے  ہوئے کہا۔ ’’ وہ سفید شرٹ اور نیلی پینٹ میں میرا بیٹا ہے۔۔۔۔بڑا شریف بچہ ہے   دیکھیں اس وقت بھی کتاب لیے  بیٹھا ہے۔‘‘’’ما شااللہ جی! وہ  نیلی پینٹ اور لال شرٹ میں سائیکل چلاتی میری بیٹی ہے۔ اسے سائیکل چلانے کا بہت شوق ہے۔‘‘سلیم نے اپنی بیٹی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ کچھ ہی دیر بعد   سلیم نے اپنی بیٹی کو پکارتے ہوئے کہا۔’’ مونا بیٹا! چلو بس کرو ۔۔۔۔اب گھر چلتے ہیں۔‘‘’’ بابا! پانچ منٹ۔۔۔‘‘ مونا نے جواب دیا تو سلیم اور کمال پھر باتوں میں مگن ہو گئے۔‘کچھ ہی دیر بعد   سلیم نے  پھراپنی بیٹی کو پکارتے ہوئے کہا۔’’ مونا بیٹا! چلو بس کرو ۔۔۔۔اب گھر چلتے ہیں۔‘‘’’ بابا! پانچ منٹ۔۔۔‘‘’’ لگتا ہے  آپ بیٹی کے کافی ناز اٹھاتے ہیں۔‘‘کمال نے مونا کی بات سُن کر کہا۔’’ جی! میں چاہتاہوں یہ پانچ منٹ اسی طرح بڑھتے رہیں اور میں اُسے اسی طرح کھیلتے دیکھتا رہوں۔ کہنے کو تو یہ پانچ منٹ ہیں لیکن میرے ساتھ بتائی زندگی کا ایک حصہ ہے۔‘‘سلیم نے  جواب دیا تو کمال سوچ میں پڑ گیا۔